Skip to main content

Deobandi Ulma ka siyasst sy door rehna

دیو بندی علماء اور دیگر مکتبہ فکر کے علماء حضرات کا ہندوستان کی سیاست میں بطور مسلم سماج ، حصہ نہ لینے کا جاہلانہ فیصلہ ۔۔۔ انڈیا کے مولانا حضرات کا انڈیا کی سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ ۔ انڈین پارلیمنٹ میں مسلمان ممبران نہ بھیجنے کا جاہلانہ فیصلہ انڈین مسلمانوں کے لیے بہت نقصان کا باعث بنا ۔ ان علماء نے 30 کروڑ ہندوستانی مسلمانوں کو بھی اپنی مسلم سیاست نہ کرنے کا مشورہ دیا ۔ دوسرے لفظوں میں 30 کروڑ مسلمانوں کو غیر مسلم سیاستدانوں کی دریاں بچھانے ، ان کے زیر سایہ رہنے کا ہی مشورہ دیا ۔ اور یہ ان مولانا کا گھٹیا فیصلہ انڈین مسلمانوں کی بربادی کا فیصلہ ثابت ہوا۔ اس طرح ہندوستان کے مسلمان ہر شعبہ ہائے زندگی میں تنزلی میں چلے گئے ، نا قابل تلافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ۔

Comments

Popular posts from this blog

A MARVELOUS PAKISTANI REVOLUTION

It was first ever in Pakistan when all the corners of the country and classes , provinces , tribes, clans, Peoples were found united, PAKISTAN-ISM WAS FOUND AT ITS PEAK . ALL THE COUNTRY SHOWED and Observed A MARVELOUS UNITY. Thanx, Shahid Afridi, Team Pakistan, WC 2011. It was a trailer of ”REVOLUTION” UNITY AND LOVE , THE NATION WAS united and enjoying and forget their all differences. There ware no differences among them, WOW. ZINDABAD PAKISTAN. Its time to keep,maintain and improve Pakistan through this movement. BECAUSE people of Pakistan wants to get rid if corruption, Bhatta Mafia, black marketing,Demerits, lawlessness, all types of prejudices, religious and territorial fetal differences and they want a peace full Country to live. BE THE PIONEERS OF REVOLUTION IN PAKISTAN AND BUILD PAKISTAN A WORTH LIVING PROSPEROUS AND STRONG COUNTRY OF THE WORLD.

Muslim RSS

ہندوستانی مسلمان اگر اپنی کوئی مسلم تنظیم ہندو " آر ایس ایس RSS " Bajrang Dal , Shive Sena کے مقابلے میں نہیں بنائیں گے ، اور غریب مسلمان کو نہیں سمجھائیں گے ۔ تو دوسری ہندو تنظیمیں ان مسلمانوں کو اپنی طرف راغب کریں گی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مسلمان ، مسلمان ہوتے ہوے RSS میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں ۔ اور یہ صورتحال ہندوستانی مسلمان کے لیے باعث تشویش ہے ۔ علماء حضرات نے سیاسی اور معاشرتی امور پر زور نہیں دیا، بس مدرسہ تعلیم پر ہی زور دیتے رہے ، جبکہ ہندوؤں نے اپنی تنظیمیں ,RSS ، Bajrang Dal, Shive Sena جیسی متعدد بنا رکھی ہیں ۔ جو وقتاً فوقتاً مختلف حیلے بہانوں سے مسلمانوں ، عیسائیوں کا قتل عام کرتی رہتی ہیں ، مسلمانوں کے گھروں کو جلاتے ہیں ، ، خواتین کی بے حرمتی کرتے ہیں ۔ مسلمانوں نے ان کی زیادتیوں کے سد باب کے لیے اپنی کوئی مؤثر تنظیم نہیں بنائی۔ مدرسہ کلچر نے مسلمانوں کو اتنا بے بس بنا دیا کہ ۔مسلمان ہندو اکثریتی سیاسی جماعتوں کو ہی ووٹ دیتے چلے آئے۔ اپنی کوئی مظبوط اور موثر سیاسی جماعت نہ بنائی جس کی وجہ سے مسلمانوں کا حصہ انڈیا کی حکومت ، انتظامیہ ،