Skip to main content

Posts

Showing posts from July, 2024

INDIAN MUSLIMS POOR STATUS After 1947.

INDIAN MUSLIMS POOR STATUS After 1947. بھارت کی آزادی 15 اگست 1947 کے بعد بھارت میں رہ جانے والے مسلمان سیاسی میدان میں بالکل بے یارو مددگار رہ گئے ۔ کوئی بڑا مسلمان سیاسی لیڈر ایسا نہ ملا جو ان سب مسلمانوں کو اکٹھا رکھتا ، ان کو سیاسی اور معاشی شعور دیتا اور سیاست ، حکومت ، عدلیہ ، انتظامیہ میں اپنا حصہ بقدر آبادی لینے کا شعور دیتا ۔ اس طرح بھارتی مسلمان بھی دیگر اقوام کی طرح ساتھ مل کر بھارت کی ترقی میں مدد کرتے اور آگے بڑھتے۔ آزادی کے بعد زیادہ تر انڈیا کے مسلمان مذھبی علماء کے فرقہ وارانہ حلقہ اثر میں (چنگل میں)چلے گئے ۔ مختلف مدارس ، خانقاہوں میں بٹ گئے ۔ مذھبی علماء کی سیاسی بصیرت نہ ہونے کے برابر تھی ۔ ان علماء میں سے زیادہ علماء نے ہندو لیڈروں سے درپردہ رقوم رشوت لے کر ہندو لیڈروں کو ہی ووٹ دیے اور دوسرے سادہ ٹوپی پاجامہ والے مسلمانوں کو بھی ہندو سیاست دانوں کو ووٹ دینے کی تلقین کی ۔ یوں انڈیا میں مسلم قیادت اور پارٹی طاقتور صورت میں نہ آ سکی۔ گزستہ 75 سال سے پورے ہندوستان میں مسلمان ایک بے ہنگم ہجوم کی طرح رہے ۔ آئے روز کسی نہ کسی شہر میں علاقے اپنی Mob-lynching

Deobandi Ulma ka siyasst sy door rehna

دیو بندی علماء اور دیگر مکتبہ فکر کے علماء حضرات کا ہندوستان کی سیاست میں بطور مسلم سماج ، حصہ نہ لینے کا جاہلانہ فیصلہ ۔۔۔ انڈیا کے مولانا حضرات کا انڈیا کی سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ ۔ انڈین پارلیمنٹ میں مسلمان ممبران نہ بھیجنے کا جاہلانہ فیصلہ انڈین مسلمانوں کے لیے بہت نقصان کا باعث بنا ۔ ان علماء نے 30 کروڑ ہندوستانی مسلمانوں کو بھی اپنی مسلم سیاست نہ کرنے کا مشورہ دیا ۔ دوسرے لفظوں میں 30 کروڑ مسلمانوں کو غیر مسلم سیاستدانوں کی دریاں بچھانے ، ان کے زیر سایہ رہنے کا ہی مشورہ دیا ۔ اور یہ ان مولانا کا گھٹیا فیصلہ انڈین مسلمانوں کی بربادی کا فیصلہ ثابت ہوا۔ اس طرح ہندوستان کے مسلمان ہر شعبہ ہائے زندگی میں تنزلی میں چلے گئے ، نا قابل تلافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ۔
افسوس ، مسلمانوں کی ہر روز کہیں نہ کہیں موب لینچنگ Mob lynching ہوتی رہتی ہے ۔ مسلمانوں سے " جے سری رام " کا نعرہ زبردستی کہلوایا جاتا ہے ۔ JSR نہ کہنے پر ہندو غنڈے اس مسلمان پر تشدد کرتے ہیں ، اور شدید زخمی کرتے ہیں ۔ اکثر ان تشدد کے واقعات میں مضروب مسلمان کی موت بھی ہو جاتی ہے ۔ مسلمان سماج بے بس ہو کر دیکھتا ہے ۔ انڈین پولیس بھی ہندو غنڈوں کا ہی ساتھ دیتی ہے اور مظلوم مسلمانوں کو ہی جیل میں ڈال دیتے ہیں ۔ انڈیا کے مولانا حضرات کا انڈیا کی سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ ۔ انڈین پارلیمنٹ میں مسلمان ممبران نہ بھیجنے کا جاہلانہ فیصلہ انڈین مسلمانوں کے لیے بہت نقصان کا باعث بنا ۔ ان علماء نے 30 کروڑ ہندوستانی مسلمانوں کو بھی اپنی مسلم سیاست نہ کرنے کا مشورہ دیا ۔ دوسرے لفظوں میں 30 کروڑ مسلمانوں کو غیر مسلم سیاستدانوں کی دریاں بچھانے ، ان کے زیر سایہ رہنے کا ہی مشورہ دیا ۔ اور یہ ان مولانا کا گھٹیا فیصلہ انڈین مسلمانوں کی بربادی کا فیصلہ ثابت ہوا۔ اس طرح ہندوستان کے مسلمان ہر شعبہ ہائے زندگی میں تنزلی میں چلے گئے ، نا قابل تلافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے علماء کرام کا تو