ہندوستانی مسلمان اگر اپنی کوئی مسلم تنظیم ہندو " آر ایس ایس RSS " Bajrang Dal , Shive Sena کے مقابلے میں نہیں بنائیں گے ، اور غریب مسلمان کو نہیں سمجھائیں گے ۔ تو دوسری ہندو تنظیمیں ان مسلمانوں کو اپنی طرف راغب کریں گی۔
اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مسلمان ، مسلمان ہوتے ہوے RSS میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں ۔ اور یہ صورتحال ہندوستانی مسلمان کے لیے باعث تشویش ہے ۔
علماء حضرات نے سیاسی اور معاشرتی امور پر زور نہیں دیا، بس مدرسہ تعلیم پر ہی زور دیتے رہے ،
جبکہ ہندوؤں نے اپنی تنظیمیں
,RSS ، Bajrang Dal, Shive Sena
جیسی متعدد بنا رکھی ہیں ۔ جو وقتاً فوقتاً مختلف حیلے بہانوں سے مسلمانوں ، عیسائیوں کا قتل عام کرتی رہتی ہیں ، مسلمانوں کے گھروں کو جلاتے ہیں ، ، خواتین کی بے حرمتی کرتے ہیں ۔
مسلمانوں نے ان کی زیادتیوں کے سد باب کے لیے اپنی کوئی مؤثر تنظیم نہیں بنائی۔
مدرسہ کلچر نے مسلمانوں کو اتنا بے بس بنا دیا کہ ۔مسلمان ہندو اکثریتی سیاسی جماعتوں کو ہی ووٹ دیتے چلے آئے۔
اپنی کوئی مظبوط اور موثر سیاسی جماعت نہ
بنائی
جس کی وجہ سے مسلمانوں کا حصہ انڈیا کی حکومت ، انتظامیہ ، پارلیمنٹ میں 30% کی بجائے بمشکل ٪1 سے بھی کم رہ گیا ۔
اب بھی وقت ہے ،
اب مسلمانوں کو چاہئے اپنی مسلمان جماعت AIMIM کو ووٹ دیں اور سپورٹ کریں ۔ تاکہ مسلمان اپنے حقوق اور حصہ
بمطابق آبادی حاصل کر سکیں ۔
My post dated Dec 30, 2014 9:53am All Mosques Madrissas must be under Government of Pakistan Control / Rule and Khutba (main speeches) must be advised from Ministry of Religious Affairs of Pakistan, according to the respective fiqa i.e. Shia / sunni /deobandi etc but within the guidelines of government and constitution …. There shouldn't be any anti state activity.
Comments