حق لو کراچی کا !
حق دو کراچی کا !!
کراچی کے حقوق اورسیاسی حصہ کی بحالی !!!
کئی دہائیوں سے کراچی کا حال دیکھتے آ رہے ہیں ،
کہ یہ کراچی والے ، زیادہ سیانے ، دسیوں گروپ ، جماعتیں ، اپنا اپنا راگ ۔ ریزہ ریزہ ، ٹکڑے ٹکڑے ، ایک ایک اینٹ کی مسجد ، سیاسی موت کے مترادف ہے ۔ یہ شہر 3 کروڑ آبادی کا شہر ہونے کے باوجود سیاسی ویلیو زیرو ، یعنی نہ ہونے کے برابر۔
چونکہ تمام کمیونٹی کے لوگ علیحدہ علیحدہ سیاست کرتے ہیں ، اکٹھا سیاسی مینڈیٹ ملتا نہیں ، صوبائی / وفاقی حکومت مناسب توجہ نہیں دیتی ۔ یوں ہر ایک منتخب رکن صرف اپنی اور اپنے اقربا کی ضروریات ہی پوری کر رہا ہے ۔ کراچی کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔
کراچی کے عوام نے ایم کیو ایم MQM کو بھی بھرپور مینڈیٹ دے کر دیکھ لیا ۔ انہوں نے بھی اپنی جہالت ہی دکھائی ۔ سیاسی جماعت کی بجائے پریشر گروپ کا کردار نبھایا ۔
اور اس MQM دور میں ، بات بات پر ہڑتال ، شہر بند ، لوٹ مار ، ٹارگٹ کلنگ ، اغوا ، بھتہ خوری ، بوری بند لاشوں ، چلتی ہوئی منافع بخش فیکٹری کارخانوں کو آگ لگانا ، زبردستی کے ووٹ لینے ، زبردستی کی جلسوں میں حاضری کروانا ، والا کلچر دیکھنے کو ملا۔ کراچی والوں کو کچھ نہ ملا۔
لیکن یہ زبردستی کے جیتے ہوئے MQM اسمبلی ممبران اپنے مقتدر اور طاقتور دور اقتدار میں بھی ، کراچی والوں کے لیے کچھ بھلا نہ کر سکے ،
نہ یونین کونسلوں کی نہ صوبائی و قومی اسمبلی کے حلقوں کی درست حلقہ بندی ( بمطابق آبادی و علاقہ) کروا سکے۔
نہ ہی کراچی ، حیدرآباد وغیرہ کی درست مردم شماری کرواسکے۔
سب سے بڑی نا اہلی ، غلطی ، کوٹہ سسٹم جو غالباً 60:40 کی نسبت سے تھا ، اس پر عمل درآمد نہ کروا سکے ، اس کوٹہ سسٹم کی بنیاد پر کوئی ٹھوس لائحہ عمل ، قانون نہ بنوا سکے۔ اور شہری آبادی والے اپنے آئینی ، صوبائی اور مقامی حقوق سے محروم رہے اور آج بھی محروم ہیں ۔
ایم کیو ایم MQM کی طرح PPP کی صوبائی حکومتیں بھی کراچی کے دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ ، امن و امان ، اغوا، قتل ، ڈاکے ( راہ چلتے / چلتی مرد و خواتین سے موٹر سائیکل / زیورات پستول کے زور پر چھین لینا ) تعلیم ، صحت اور بلدیات ، ٹرانسپورٹ ، کراچی ریلوے اور صفائی کے شعبے میں بھی کوئی بہتری نہ لا سکی ۔
کراچی( شہری علاقوں) کے حصے کی کوٹہ سسٹم میں منظور شدہ ملازمتوں کا حصہ بھی کراچی ، حیدرآباد شہروں کو نہ دے سکی۔
کچی آبادیوں، سیلابی نالوں کے اطراف کی غریب آبادی سے ووٹ تو لیتے رہے ،ان کی فلاح وبہبود میں کوئی کام نہ کیا ۔
اب کراچی والے غریب عوام ( پنجابی ، پشتون ، اردو سپیکنگ (نہ جانے کیوں اب بھی Third , Forth Generation کے آنے کے بعد بھی) مہاجر کہلانے والے ، سندھی ، بلوچ ، اور دیگر کمیونٹی کے لوگ) اور اسمبلی ممبران بھی ہوش کے ناخن لیں ۔ اکٹھے ہو کر کام کریں ۔ اور کراچی کا ایک اور دیرینہ سیریس اور امن امان کا مسئلہ ہے ۔ وہ یہ کہ کراچی شہر میں چوری چھپے آنے والے " غیر قانونی بغیر قانونی دستاویزات کے ، غیر ملکی تارکین ، باشندے ، شہریوں کو شہر میں نہ آنے دیا جائے ۔ اس سنگین مسئلے پر کنٹرول کرنے کے لیے ریاست کو وفاق کو کراچی کی مدد کرنا ہوگی۔ اور کراچی کے دیگر دیرینہ لاتعداد مسائل کو حل کریں۔
صوبہ سندھ کی موجودہ PPP کی حکومت بھی کراچی کے مسائل پر ، ضروریات پر خصوصی توجہ نہیں دیتی ، یا بہت کم توجہ دیتی ہے۔
کراچی کے عوام خوش ہونگے، امن مین ہونگے ، ان کے حقوق دیے جائیں گے ، تو کراچی خوش اور خوشحال ہوگا ، تب پاکستان بھی خوشحال ہوگا۔
کراچی کے عوام کی ہر سطح پر بحالی ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ جو کہ متحد ہو کر ہی پورا ہو سکتا ہے ۔
It was first ever in Pakistan when all the corners of the country and classes , provinces , tribes, clans, Peoples were found united, PAKISTAN-ISM WAS FOUND AT ITS PEAK . ALL THE COUNTRY SHOWED and Observed A MARVELOUS UNITY. Thanx, Shahid Afridi, Team Pakistan, WC 2011. It was a trailer of ”REVOLUTION” UNITY AND LOVE , THE NATION WAS united and enjoying and forget their all differences. There ware no differences among them, WOW. ZINDABAD PAKISTAN. Its time to keep,maintain and improve Pakistan through this movement. BECAUSE people of Pakistan wants to get rid if corruption, Bhatta Mafia, black marketing,Demerits, lawlessness, all types of prejudices, religious and territorial fetal differences and they want a peace full Country to live. BE THE PIONEERS OF REVOLUTION IN PAKISTAN AND BUILD PAKISTAN A WORTH LIVING PROSPEROUS AND STRONG COUNTRY OF THE WORLD.
Comments