Skip to main content

Posts

Showing posts from September, 2024

RSS HINDTUVA mentalityy

RSS: HINDTUVA mentality against Indian Muslims. RSS: HINDTUVA TERRORISM 1947 کے بعد RSS اور دیگر سنگھٹن BajrangDal, Shiva Sena, VHP, Gao Rakhsha وغیرہ وغیرہ اور بہت سی ہندو تنظیمیں وجود میں آئیں ۔ ان کا ظاہری مقصد ہندو سماج کی فلاح و بہبود تھا ۔ ان میں سے RSS سمیت کچھ جماعت ہندوستان کی آزادی اور مہاتما گاندھی کے بھی خلاف تھیں ۔ لیکن در پردہ یہ تمام ہندو تنظیمیں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف اور ان کو مٹانے کا کام کر رہی ہیں ۔ اکثر ہندو تنظیموں نے اپنے ہندو ممبران کو اپنے دفاع کے نام پر ٹریننگ بھی دی جاتی ہے ۔ پچھلے 75 سال میں ان کی ذھنی تربیت مسلمانوں کے خلاف ہی کی گئی ۔ اور یوں انڈیا میں ہندوؤں کی کئی نسلوں سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف برین واشنگ کی جاتی رہی ۔ جس کے اثرات اب کھل کر سامنے آ گئے ہیں ۔ یہ RSS ذھنیت والے ہندو دھشتگرد آئے روز مسلمانوں کی موب لینچنگ ، مسلم مخالف قوانین بنانا ، تشدد ، مار پیٹ ، قتل وغیرہ کرتے ۔ مسلمان گھروں پر حملے کرتے ۔ خواتین کی بے حرمتی کرتے ہیں ۔مساجد اور مزارات کی توڑ پھوڑ کرتے ۔ مسلم قبرستان پر قبضے۔ گائے کے بہانے مسلمان پر

Waqf Bill

ماشاءاللہ ماشاءاللہ ، وقف بل پر ہر طبقہ فکر کے جید علماء متحد ہوگئے ، ایک زبان ہو گئے ۔ یہ امت مسلمہ ہند کے لیے خوش آئیند بات ہے ۔ محترم بیرسٹر اسد الدین اویسی صاحب کے تمام علماء کے اجلاس میں اس وقف ترمیمی بل کے نقصانات تفصیل سے بتلائے ، علماء اور مسلم قوم کو سمجھ آئی ۔ پھر یہ email کا سلسلہ شروع ہوا ، 4 Cror چار کروڑ سے زیادہ email JPC کو جا چکی ہیں ، یہ بہت خوش آئیند بات ہے ، مسلم سماج کی یک جہتی نے آج مسلمانوں کو سیک نیا حوصلہ ولولہ دیا ۔ یہ کافی اچھا رزلٹ ہے مسلم عوام کی طرف سے ، انشاء اللہ یہ بل واپس ہو جائے گا ۔ اسی طرح مسلم سماج سیاسی پارٹی کے لیے اکٹھا ہو جائے ، ملک کی تقدیر بدل جائے گی ۔ کیا مسلم سماج نے اور علماء نے یہ سوچا کہہ یہ بل یا قانون کہاں بنےگا ؟ اگر ریجیکٹ ہوا تو کون ریجیکٹ کرے گا ؟ مسلمانوں کے خلاف یہ وقف ترمیمی بل اور دیگر مسلم سماج مخالفت بل کون پیش کرتا ہے ؟ اور کون پاس کرتا ہے ؟ یہ بل کسی جلسے عام میں نہیں ۔ کسی مدرسے میں نہیں ۔ کسی مولانا کے کہنے سے نہیں بنتا نہ ہی پاس ہو کر قانون بنتا ہے ۔ ہر طرح کے بل پارلیمنٹ میں اکثریت ممبران پارلیمنٹ کی منظوری سے